کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام بروزپیر 15 اگست 2016 ء یوم سیاہ کے موقع پربلجیم کے دارالحکومت برسلزمیں بھارتی سفارتخانے کے سامنے ایک بھرپوراحتجاجی مظاہرہ ہوا۔ یادرہے کہ کشمیرکے دونوں حصوں میں موجود باشندے اور دنیاکے دوسرے خطوں میں رہنے والے ان کے کشمیری ہم وطن ہرسال 15 اگست بھارت کے یوم آزادی کو احتجاجا یوم سیاہ کے طورپر مناتے ہیں۔ برسلزمیں مظاہرے کی قیادت کشمیرکونسل ای یوکے چیئرمین علی رضاسیدنے کی۔ مظاہرے کے دوران سفارتخانے کے عملے کو بھارتی وزیراعظم کے نام ایک احتجاجی یاداشت بھی پیش کی گئی جس میں مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر سخت تشویش ظاہرکی گئی ہے۔ اس مراسلے میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں مظالم بند کرے ، بھارتی قیدسے کشمیری رہنماووں اور کارکنوں کو آزاد کیاجائے اور کشمیریوں کواقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت حق خودارادیت دیاجائے۔ یاداشت میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ کشمیرکے عوام پرحالیہ دنوں ظلم و ستم خاص طورپرپرامن مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔مظاہرے میں کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں نے شرکت کی ۔مظاہرے کے لیے کشمیرکونسل ای یو کو انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کا تعاون بھی حاصل تھا۔ اس موقع پرکشمیرکونسل ای یوکے چیئرمین علی رضاسید نے کہاکہ ہم بھارتی مظالم اور کشمیرکی آزادی کے لیے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بھارت اس وقت کشمیریوں پر سنگین جرائم میں ملوث ہے اور ہم بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرناچاہتے ہیں۔
بھارت ایک طرف جمہوریت کی بات کرتاہے لیکن اس نے کشمیریوں کی آزادی اور جمہوری حقوق کوصلب کررکھاہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم یوم سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیرکے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہارکرتے ہیں۔ انھوں نے زوردے کرکہاکہ کشمیرکی آزادی تک پرامن جدوجہد جاری رہے گی اور ایک دن یہ جدوجہدضرور اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی۔علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال پر سخت تشویش ظاہرکی اور عالمی برادری خاص طورپریورپی یونین سے اس مسئلے پر خصوصی توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہاکہ حالیہ دنوں مقبوضہ کشمیرکی صورتحال انتہائی تشویش ناک رہی اور بڑی تعدادمیں کشمیری بھارتی مظالم کا شکارہوئے ہیں۔ ایک سو کے قریب افرادشہید اور بڑی تعدادمیں زخمی ہوئے ہیں۔چارسو کے قریب افرادایسے ہیں جو بھارتی فوج کی طرف سے پیلٹ گن کے استعمال سے نابیاہوچکے ہیں۔علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیرمیں تمام کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ کیاجنھیں نام و نہاد اور ظالمانہ قوانین کے تحت نظربند یاقید کیاہواہے۔ انھوں نے مقبوضہ کشمیرمیں بے رحمانہ قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کیااور کہاکہ بھارت نے مقبوضہ وادی کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کردیاہے جہاں لوگ اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں اور انھیں پرامن احتجاج کا بھی حق نہیں۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے واضح کیاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اپنی منزل کے قریب ہے اوربہت جلد کامیابی نصیب ہوگی
Comments are closed.