نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن امیدوار کے لیے آئیووا میں ٹیکسس کے سینیٹر ٹیڈ کروز پہلے نمبر پر رہے ہیں جبکہ ڈیموکریٹ کے امیدوار کے لیے سخت مقابلے کے بعد ہلیری کلنٹن نے جیت کا دعویٰ کیا ہے۔
نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کا اپنے اپنے امیدوار طے کرنے کی مہم کا پیر سے رسمی طور پر آغاز آئیووا ریاست سے ہوا ہے۔
دوسری جانب ہلیری کلنٹن کے کیمپ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں جیت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
دوسرے نمبر پر ارب پتی کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ رہے جو ووٹنگ سے قبل فیورٹ قرار دیے جا رہے تھے لیکن ووٹنگ کے نتائج میں وہ دوسرے نمبر پر ہیں۔
تیسرے نمبر پر فلوریڈا کے سینیٹر مارکو روبیو ہیں۔ مارکو کو توقعات سے کہیں زیادہ ووٹ ملے ہیں۔
ہلیری کلنٹن کے کیمپ کے سربراہ میٹ پال نے بیان میں کہا ہے کہ تمام اعداد و شمار کا بغور جائزہ اور تجزیہ کرنے کے بعد اس بات کا اعلان کیا جاتا ہے کہ ہلیری کلنٹن نے آئیووا پولنگ میں سینڈرز کو شکست دے دی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’گنتی کا عمل ختم ہو گیا ہے اور مزید گنتی نہیں ہونی جس کے باعث سینڈرز کا اب جیت جانا ناممکن ہو گیا ہے۔‘
نیویارک ٹائمز کے مطابق ہلیری کلنٹن کو49.9 فی صد جبکہ سینڈرز کو49.6 فی صد ووٹ ملے ہیں۔
ریپبلیکن کے امیدواروں میں ٹیڈ کروز کو 27.7، ڈونلڈ ٹرمپ کو 24.4 جبکہ مارکو روبیو کو 23 فی صد ووٹ ملے ہیں۔
Comments are closed.