پاکستان نے بھارت کی جانب سے پٹھان کوٹ حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق اسلام آباد میں جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے الزام تراشی افسوس ناک اور غیر معاون ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا تھا کہ پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حالیہ حملہ پاکستان سے آنے والے ’غیر ریاستی عناصر‘ نے کیا تھا اور ’غیر ریاستی عناصر‘ حکومت کی اعانت کے بغیر یہ کارروائی نہیں کر سکتے۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ واقعے کے بارے میں تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ تعاون کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس کے دورۂ بھارت کے لیے لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف تمام ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکریٹری خارجہ کی سطح کے مذاکرات کے لیے تاریخ طے کرنے پر کام کیا جا رہا ہے۔
ایک اور سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے کسی بھی جارحیت کو روکنے کے لیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نیوکلئیر سپلائرز گروپ کا رکن بننے کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں اس نے یہ معاملہ متعلقہ ملکوں کے ساتھ اٹھایا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف رواں ماہ کے اواخر میں واشنگٹن میں جوہری سلامتی کے حوالے سے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
Comments are closed.